Add To collaction

13-Jul-2022 لیکھنی کی کہانی -

؎کون اپنے تھے جو دشمن کے حواری نکلے،،
 بات نکلی ہے تو پھر ساری کی ساری نکلے۔ ۔
 
 ہم تو سمجھے تھے کہ تقدیسِ قلم جانتے ہیں،، 
 ہائے جو لوگ کرائے کے لکھاری نکلے۔ ۔

 جس نے جانا ہو اجازت ہے چلا جائے ابھی،،
 جو مری صف میں ہے گر عشق سے عاری نکلے۔ ۔

 یہ کوئی کھیل نہیں سوچ سمجھ کے کرنا،،
 یہ نہ ہو عشق کہیں جان پہ بھاری نکلے۔ ۔ 
 
دیکھنے لگتے ہیں سب لوگ مری آنکھوں میں،، 
میرے ہر شعر میں جب بات تمھاری نکلے۔ ۔
 
  تخت پر جن کو بٹھایا تھا فسانے میں شاہین،،
 وہ اداکار تو شجرے سے بھکاری نکلے۔ ۔
     ”محمد وسیم شاہین“

   2
2 Comments

Syeda Sadia Fateh

14-Jul-2022 12:02 PM

👌👌 Bahoot khub

Reply

Muhammad Waseem Shaheen

15-Jul-2022 08:11 PM

سلامت رہیں۔

Reply